Skip to main content

Posts

Showing posts from July 28, 2012

شہدائے بدر رضی اللہ عنھم

شہدائے بدر رضی اللہ عنھم  غزوہ بدر میں کل 14 صحابہ کرام شہید ہوئے جن کے اسمائے گرامی  یہ ہیں۔ (1) مہجع بن صالح ۔ (2)عبیدہ بن حارث بن مطلب بن عبد مناف بن قصی (3)عمیر بن ابی وقاص۔ (4) عاقل بن بکیر بن عبد یا لیل۔ ۔ (5) عمیر بن عبد عمیر بن نضلہ۔ (6) عوف یا(عوذ)بن عفرا ۔  (7)معوذ بن عفرا۔ یہ عوف بن عفرا کے بھائی ہیں ۔ (8)حارث یا (حارثہ )بن سراقہ بن حارث۔ ان کی والدہ انس بن مالک کی پھوپھی ہیں ۔آپ کے حلق میں تیر لگا تھا۔ (9)یزید بن حارث یا (حرث) بن قیس بن مالک۔ (10) رافع بن معلی بن لوذان۔ (11)عمیر بن حمام بن جموح بن زید بن حرام۔ (12)عمار بن زیادہ بن رافع۔ ۔ (13)سعد بن خیثمہ الانصاری ۔ (14) مبشر بن عبد المنذر بن زبیر بن زید۔ یہ وہ چودہ خوش نصیب صحابی ہیں جو غزوہ بدر میں شریک ہوئے اور شہادت پائی ۔ان کے علاوہ اور بھی نام ذکر کئے جاتے ہیں جو مختلف فیہ ہیں رضی اللہ عنھم 

غزوہ بدر اور اثرات صحبت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم

غزوہ بدر اور اثرات صحبت نبوی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم   مصباح کبیر غزوہ بدر، ایک طرف تو معرکہ حق و باطل کے نام سے جانا جاتا ہے۔ جو نہ صرف نظام باطلہ کے خلاف ایک کھلی جنگ تھا بلکہ جس کا مقصد نظامِ باطلہ کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا تھا اور دوسری طرف یہ گلستانِ محبت کے جانثاروں، جمال محمدی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پر ستاروں کی پر رشک ایمانی اداؤں کا تذکرہ بھی ہے۔ جن کے نام پر تاریح آج بھی احترامًا نگاہیں جھکا لیتی ہے، زمین جن کے پاؤں کو بوسہ دے کر نسبتِ رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خیرات کی طلبگار نظر آتی ہے، آسمان جن کی استقامت پر نثار ہو جاتا ہے اور مسافرانِ عشق و مستی جن کے چراغ عشق مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آج بھی اپنی منزل کا تعین کرتے ہیں۔ انہوں نے میدان بدر میں ایک نئی تاریخ رقم کی۔ جس کے بارے میں کہا جاتا ہے افرادی قوت کہ لحاظ سے دنیا کی فیصلہ کن جنگوں میں یہ سب سے چھوٹی جنگ ہے مگر اس کے نتائج دنیا کی عظیم ترین جنگوں سے زیادہ مؤثر اور تاقیامت رہنے والے ہیں۔ اس میں ایک طرف تو کفار و مشرکین اپنی بھرپور جنگی تیاری کے ساتھ جذبہ کفر و عناد می